دستور ساز

( دَسْتُور ساز )
{ دَس + تُور + ساز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دستور' کے ساتھ مصدر 'ساختن' سے مشتق صیغہ امر 'ساز' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٤٩ء سے "آثار، ابوالکلام" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر )
١ - آئین بنانے والا، وہ اسمبلی یا مجلس جو ملک کا دستور (بنیادی قانون) بنائے، بنیادی قوانین تیار کرنے والا۔
"نئی دستور ساز اسمبلی نے ١٩٥٦ء میں مفاہمتی اصولوں پر مبنی اصول دیا۔"      ( ١٩٨٥ء، پاکستان میں نفاذ اردو کی داستان، ١٢ )