کج بینی

( کَج بِینی )
{ کَج + بی + نی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کج' کے بعد 'دیدن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'بین' لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مصدر بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩٠٥ء کو "بانگِ درا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَج بِینِیاں [کَج + بی + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَج بِینِیوں [کَج + بی + نِیوں (و مجہول)]
١ - ٹیڑھا دیکھنے کی حالت، دیکھنے میں غلطی کرنا، غلط دیکھنا، غلط بینی، صحیح نہ دیکھنا۔
"ان کے ذہن کا سانچا ایسا ہوتا ہے کہ اس سے جو بات نکلتی ہے سیدھی نکلتی ہے غلط روکی کج بینی کی استعداد ہی ان میں نہیں ہوتی۔"      ( ١٩٧٢ء، سیرتِ سرورِ عالمۖ، ٢٦٤:١ )