کج بحث

( کَج بَحْث )
{ کَج + بَحْث (فتح ب مجہول) }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کج' کے بعد عربی میں ثلاثی مجرد سے مشتق اسم 'بحث' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٨٠ء کو "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کَج بَحْشوں [کَج + بَح (فتح ب مجہول) + ثوں (و مجہول)]
١ - الٹی سیدھی بحث کرنے والا، نامعقول گفتگو کرنے والا، جھگڑالو، کٹ حُجتی کرنے والا۔
"بعض لوگ کج بحث ہوتے ہیں، ہمیشہ غلط سلط بات کرنے اور اپنا مطلب پورا کرنے کی دھن میں رہتے ہیں۔"      ( ١٩٧٨ء، روشنی، ٢٦٤ )