کج خلق

( کَج خُلْق )
{ کَج + خُلْق }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کج' کے بعد عربی زبان میں ثلاثی مجرد سے مشتق اسم 'خلق' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٤ء کو "سیرۃ النبیۖ " میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : کَج خُلْقوں [کَج + خُل + قوں (و مجہول)]
١ - بدخُو، اَکّھڑ، بداخلاق۔
"خدا کی عنایت سے تم ان سے بہ نرمی پیش آتے ہو، اگر تم کہیں کج خُلق اور سخل دل ہوتے تو یہ لوگ تمہارے آس پاس سے ہٹ جاتے۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٨٦:٢ )