کج ادا

( کَج اَدا )
{ کَج + اَدا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کج' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ اسم 'ادا' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٥ء کو "تہذیب الفصال" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کَج اَداؤں [کَج + اَدا + اوں (و مجہول)]
١ - بدخُلق، بے مروت، بے وفا، مغرور، ناز نخرے والا؛ (مجازاً) محبوب۔
 سن لے تو بھی اے فلک ہے آصف سابع کا دور راستی کا حکم ہے ہر کج ادا کے واسطے      ( ١٩٢٨ء، سرتاج سخن، ٩ )