کج رفتار

( کَج رَفْتار )
{ کَج + رَف + تار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کج' کے بعد فارسی مصدر 'رفتن' سے مشتق حاصل مصدر 'رفتار' لگانے سے مرکب بنا اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٥٥ء کو "کلیاتِ شیفتہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کَج رَفْتاروں [کَج + رَف + تا + روں (و مجہول)]
١ - کج راہ، ٹیڑھی چال چلنے والا، سیدھی راہ نہ چلنے والا۔
"کہیں محبوب کے جفا کا، کہیں شانہ و آئینہ کا، کہیں فلک کج رفتار اور کہیں دل بیمار"      ( ١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچ، جولائی، ٢٢ )