کج کلاہی

( کَج کُلاہی )
{ کَج + کُلا + ہی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کج' کے بعد فارسی ہی سے ماخوذ اسم 'کلاہ' بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٣٩ء میں "کلیات سِراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَجْکُلاہِیاں [کَج + کُلا + ہِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَجْکُلاہِیوں [َکج + کُلا + ہِیوں (و مجہول)]
١ - ٹوپی کو ترچھا پہننا، ٹوپی کو ٹیڑھا رکھنا، بانکپن، خودنمائی؛ بادشاہی۔
 وہ لال قلعہ، جہاں کج کُلاہی تھی رقصاں اسی مقام پہ قیدی ہے فخرِ شاہجہاں      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ١٨٦ )