کج مدار

( کَج مَدار )
{ کَج + مَدار }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کج' کے بعد عربی میں ثلاثی مجرد سے مشتق اسم 'مدار' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٥٤ء کو "غنچہ آرزو" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کَج مَداروں [کَج + مَدا + روں (وہ مجہول)]
١ - ٹیڑھی گردش کرنے والا، وہ جو ٹیڑھی چال چلے، بیشتر فلک کے لیے مستعمل۔
 کج مداروں کو صراطِ اتّقا پر ڈال کر سور عصیاں سرد، جوشِ فسق ٹھنڈا کر دیا      ( ١٩٢٠ء، معارف جمیل،٤ )