کچا سوت

( کَچّا سُوت )
{ کَچ + چا + سُوت }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ صفت 'کچا' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ اسم 'سوت' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٣٩ء کو غواصی کے "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : کَچّے سُوت [کَچ + چے + سُوت]
جمع   : کَچّے سُوت [کَچ + چے + سُوت]
جمع غیر ندائی   : کَچّے سُوتوں [کَچ + چے + سُو + توں (و مجہول)]
١ - کمزور سُوت، بغیر بٹا سُوت (بے نٹا سوت)، کچّا دھاگا۔
"جیسے وہ کچا سوت تھا کہ بس ایک جھٹکے میں ٹوٹ گیا۔"      ( ١٩٨٦ء، خیمے سے دور، ٨١ )