کچا دھاگا

( کَچّا دھاگا )
{ کَچ + چا + دھا + گا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ صفت 'کچا' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ اسم 'دھاگا' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٢٤ء کو "کلیات مصحفی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
واحد غیر ندائی   : کَچّے دھاگے [کَچ + چے + دھا گے]
جمع   : کَچّے دھاگے [کَچ +چے + دھا گے]
جمع غیر ندائی   : کَچّے دھاگوں [کَچ + چے + دھا + گوں (و مجہول)]
١ - کچا تاگا یا سوت جو کمزور ہوتا ہے؛ (مجازاً) ناپائیدار رشتہ یا تعلق۔
 دفعتاً ایک دھماکے کے ساتھ کچّے دھاگوں کے سرے چھوٹ گئے      ( ١٩٥٨ء، کیات مصطفیٰ زیدی (شہر آذر)، ٥٢ )