کچکول

( کَچْکول )
{ کَچ + کول (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کشکول' ' جس کی یہ محرفہ شکل ہے اور اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : کَچْکولوں [کَچ + کو (و مجہول) + لوں (و مجہول)]
١ - کشکول، کاسہ، بھیک مانگنے کا پیالا، کاسج گدائی۔
"کیوں. ہڈیوں اور روٹیوں کے باسی ٹکڑوں کو آنکھوں سے لگا کر کچکول میں ڈال لیا ہو۔"      ( ١٩٨٨ء، مولانا ابوالکلام آزاد، شخصیت اور کارنامے، ١٣٠ )