کچی کلی

( کَچّی کَلی )
{ کَچّی + چی + کَلی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ صفت 'کچی' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ اسم 'کلی' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیاتِ میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَچّی کَلْیاں [کَچ + چی + کَل + یاں]
جمع غیر ندائی   : کَچّی کَلْیوں [کَچ + چی + کَل + یوں (و مجہول)]
١ - منہ بند کلی: (مجازاً) دوشیزہ، نابالغہ۔
 کچھ کچی کلیاں ہیں اب تک آنکھوں کو بھینچے سوئی ہوئی      ( ١٩٣٨ء، سریلی بانسری، ٩٧ )