کمان داری

( کَمان داری )
{ کَمان + دا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کمان' کے بعد داشتن مصدر نے مشتق صیغہ امر 'دار' بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت سے پہلے ١٩٣٤ء کو "بنگال کی ابتدائی تاریخ مالگزاری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کمان دار کا پیشہ یا کام۔
 جنہیں زعم کمانداری بہت ہے انہیں پر خوف بھی طاری بہت ہے      ( ١٩٨٦ء، بے آواز گلی کوچوں میں، ١٠٧ )