کمیابی

( کَمْیابی )
{ کَم + یا + بی }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کم' کے بعد 'یافتن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'باب' بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٦ء کو "اردو میں اصول تحقیق" میں تحریراً استعمال ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَمْیابِیاں [کَم + یا + بِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَمْیابِیوں [کَم + یا + بِیوں (و مجہول)]
١ - کم پایا جانا، کم حاصل ہونا، نایابی۔
"وسائل کی کمیابی میں بھی ایک لطف آنے لگتا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، اردو میں اصولِ تحقیق، ٨٨:١ )