کارروائی

( کاررَوائی )
{ کار + رَوا + ای }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی مصدر 'کردن' سے حاصل مصدر 'کار' کے بعد فارسی ہی سے ماخوذ لاحقہ صفت 'روا' اور اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٠٣ء کو "گنج خوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کاررَوائِیاں [کار + رَوا + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : کاررَوائِیوں [کار + رَوا + ای + اوں (و مجہول)]
١ - کام کا اجراء، کام چلانا، حاجت برآوری، کام نکالنا، مطلب پورا کرنا۔
"لیٹن اور گریک بقدرِ کارروائی جانتے تھے۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٣٥ )
٢ - عمل، تدبیر، اقدام (رائے یا منصوبے کے مطابق) عمل درآمد، تعمیل (اصول و احکام)
"خوف سے غازی ملک چند روز تک کوئی جنگی کارروائی نہ کر سکا۔"      ( ١٩٥٣ء، تاریخ مسلمانان پاکستان و بھارت، ٢٩٩ )
٣ - (کسی واقعے کی) صورتحال، معاملہ، روئداد۔
"آپ ان پر عاشق کس طرح ہوئے اور اب یہ کارروائی ہے کس نوبت پر۔"      ( ١٩٤٧ء، مضامین فرحت، ١٥١:٤ )
٤ - کام، دھندا، کاروبار۔
"ان لڑکوں کو کچھ لکھنا پڑھنا اور ضروری کارروائی کے موافق حساب کتاب آجاوے۔"      ( ١٨٩٨ء، سرسید، مجموعہ لیکچرز و سپیچز، ١٨٦ )
٥ - کارگزاری، کارستانی، فعل، حرکت۔
"ہم اپنے کمرے میں بیٹھے یہ کارروائی دیکھتے رہے۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ٣٤٥ )
٦ - [ قانون ]  چارہ جوئی، مقدمے کی پیشی اور اسکے متعلقات، روئداد، مقدمہ، مسل۔
"خبردار اور واقف کار ہو کر کارروائی عدالت اور تحصیل کی کریں۔"      ( ١٨٠٣ء، گنج خوبی )
  • usefulness;  working
  • operation;  carrying on a business;  occupation
  • employement;  management
  • conduct
  • execution
  • performance;  process
  • proceeding
  • proceduse.