کارگزاری

( کارگُزاری )
{ کار + گُزا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں 'کردن' مصدر سے حاصل مصدر 'کار' کے بعد 'گزاردن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'گزار' بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٧ء کو "سخندانِ فارس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کارگُزارِیاں [کار + گُزا + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : کار گُزارِیوں [کار + گُزا + رِیوں (و مجہول)]
١ - کام کا انجام دینا، کارکردگی، حسن و خوبی کے ساتھ کسی کام کی تکمیل۔
"تیزرفتار کارگزاری کے نقطۂ نظر سے ٹائپ کی اہمیت کا اندازہ بھی کر لیا تھا۔"      ( ١٩٨٧ء، اردو کی ترقی میں مولانا ابوالکلام آزاد کا حصہ، ١٠٨ )
  • despatch of business;  discharge of duty;  management
  • expertness
  • skill;  employement
  • service;  good service.