کاتب تقدیر

( کاتِبِ تَقْدِیر )
{ کا + تِبے + تَق + دِیر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت 'کاتب' کو کسرہ اضافت کے ذریعے ثلاثی مزید فیہ کے باب سے مشتق اسم 'تقدیر' کے ساتھ ملانے سے (فارسی قاعدے سے) مرکب اضافی بنا اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - [ کنایتہ ]  خدا تعالٰی۔
"اس قاتل طرزِ تحریر پر کاتبِ تقدیر ہی ان کو پوچھے ہم کچھ نہیں پوچھ سکتے۔"      ( ١٩٩٠ء، تبسم زیرِ لب، ٩ )