تسبیح اربعہ

( تَسْبِیح اَرْبَعَہ )
{ تَس + بی + حے + اَر + بَعَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تسبیح' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'ربع' کی جمع 'اربعہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣١ء میں "معراج نامہ، میر ظفر حسین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - جمع )
١ - سُبْحَانَ اللہِ والْحَمدُ الِلہُ وَلَا اِلٰہ اِلَّا اللہُ و اللہُ اکبر مذکورہ چار مخصوص فقروں میں خدا کا ذکر کرنے کو کہتے ہیں۔
 وہ بولے کہ اے اشرف انبیا جو پڑھتے ہیں تسبیح اربع سرا      ( ١٨٣١ء، معراج نامہ، میر مظفر حسین، ٦٢ )