تسبیح خانہ

( تَسْبِیح خانَہ )
{ تَس + بِیح + خا + نَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تسبیح' کے ساتھ فارسی زبان سے اسم 'خانہ' بطور لاحقہ ظریفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٧٩ء میں "زینت العروس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
جمع   : تَسْبِیح خانے [تَس + بِیح + خا + نے]
جمع غیر ندائی   : تَسْیِح خانوں [تَس + بِیح + خا + نوں (و مجہول)]
١ - عبادت خانہ محل شاہی وغیرہ کا وہ حصہ جہاں درود و وظائف وغیرہ تسیح پر پڑھے جاتے تھے۔
"بادشاہ سلامت دربار سے اٹھ کر تسبیح خانے میں گیے ہی تھے کہ. شہزادیاں جمع ہونا شروع ہوئیں۔"      ( ١٩٣٠ء، مضامین فرحت، ١٢:٢ )
٢ - [ مجازا ]  وہ جگہ جہاں بادشاہ علماء زہاد سے ملاقات کرے۔
"اور جس جگہ علماء زہاد سے ملاقات ہوتی ہے اس کو تسبیح خانہ کہتے ہیں۔"      ( ١٩٦٠ء، علم و عمل، ٢١٢:١ )