تسبیح خواں

( تَسْبِیح خواں )
{ تَس + بِیح + خاں (و معدولہ) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخذ اسم 'تسبیح' کے ساتھ فارسی مصدر 'خواندن' سے مشتق صیغہ امر 'خواں' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٥٧ء میں "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وظفہ یا تسبیح پڑھنے والا۔
 جمادی ترے بت تے پائے زباں ہوے تھے گنگے یعنی تسیح خواں      ( ١٦٥٧ء، گلشن عشق، ١٢ )
٢ - وہ شخص جو اجرت پر کسی کے واسطے تسبیح پڑھے۔ (نور اللغات)
  • وظِیفَہ خواں
  • جَیی