تسبیح فاطمہ

( تَسْبِیح فاطِمَہ )
{ تَس + بی + حے + فا + طِمَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تسبیح' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی ماخوذ اسم 'فاطمہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٧٤ء میں "مراثی انیس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - جناب فاطمہ زہرا کا ورد: سبحان اللہ 33 بار، الحمدللہ 33 بار اور اللہ اکبر 34 بار اسے ہر نماز فرض کے بعد پڑھتے ہیں۔
 تسبیح فاطمہ کو ابھی پڑھتے تھے امام بڑھ بڑھ کے جو لگانے لگے تیر اہل شام      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٥٢:٢ )