تسجیل

( تَسْجِیل )
{ تَس + جِیل }
( عربی )

تفصیلات


سجل  تَسْجِیل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء میں "معرکہ مذہب و سائنس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - نقش کرنا، ثبت کرنا، تحریر کرنا۔
"حیوانات کے طبقہ اعلٰے میں اس تسجیل نقوش کا عمل زیادہ کامل و مکمل ہوتا ہے۔"      ( ١٨١٠ء، معرکہ مذہب و سائنس، ١٩٣ )
٢ - نشان دہی، تشخیص۔
"لفظ منافقین کا اظہار بجائے اضمار کے نفاق اور منافقین کی تسجیل کی غرض سے اور علت حکم بیان کر نے لیے ہے۔"      ( ١٩٦٤ء، کمالین، ٤٨:٥ )
٣ - [ قانون ]  دستاویز کی قانونی ترتیب، رجسٹری کرنا: قبالہ یا تمسک لکھنا۔
"واقف کا نام وقف کی جائداد تولیت، منشائے واقف اور سالانہ آمد و خرچ کی تسجیل کر دی جائے۔"      ( ١٩٢٦ء، مسئلہ حجاز، ١١٨ )
٤ - [ طب ]  پیمائش؛ بھراؤ۔
"تپس کی تسجیل جسم کی تپش معمولی سریری اغراض کے لیے سریری سماجی تپش پیما کے ذریعہ دیکھی جاتی ہے۔"      ( ١٩٤٨ء، عمل طب، ٤٢ )
  • رِجسْٹِری
  • اَنْدراج