تسخین

( تَسْخِین )
{ تَس + خِین }
( عربی )

تفصیلات


سخن  تَسْخِین

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء میں "ترجمہ، مطلع العلوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - گرم کرنا، گرمی پہنچانا، سینکنا۔
"یعنی وہ تسخین سے زیادہ تحلیل کرتی ہے بدن کو اس قدر گرم نہیں کرتی جس قدر وہ مواد کو تحلیل کرتی ہے۔"      ( ١٩١٦ء، افادہ کبیر مجمل، ١٩٥ )