تسطیر

( تَسْطِیر )
{ تَس + طِیر }
( عربی )

تفصیلات


سطر  تَسْطِیر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٧٨٠ء میں "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ لفظا ]  سطربندی، (اصلاحاً) تحریر، ترقیم، قلم بند کرنا، لکھنا۔
 غزل لکھنے کو تو لکھی ہے شاعر پریشانی میں کیا تسطیر ہوتی      ( ١٩٠٦ء، تیر و نشتر، ٦٨ )