تسعیر

( تَسْعِیر )
{ تَس + عِیر }
( عربی )

تفصیلات


سعر  تَسْعِیر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣١ء میں "نفسیاتی اصول" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - نرخ یا بھاؤ مقرر کرنا؛ آگ جلانے یا بھڑکانے کا عمل (اسٹائن گاس؛ فرہنگ عامرہ؛ فرہنگ آنند راج)۔
٢ - [ نفسیات ]  روشن ہونے یا بھڑکنے کا عمل یعنی کسی جذبے کا ابھرنا جو تحریک کا سبب بنے، بھڑکاؤ۔
"سب سے پہلے ہم تسعیر اور بقول شو پن ہار تحریک کے فرق کو واضح کریں گے۔"      ( ١٩٣١ء، نفسیاتی اصول، ٥٣٧ )