تسلم

( تَسَلُّم )
{ تَسَل + لُم }
( عربی )

تفصیلات


سلم  سَلام  تَسَلُّم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٩ء میں "دیوان شاہ کمال" میں مسعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - تسلیم، سلام کہنا۔
 بہر کمال عزت دنیا و آخرت میں بس یک علیک تجھ سے اور لک تسلّم      ( ١٨٠٩ء، دیوان شاہ کمال، ١٨٣ )
٢ - [ فقہ ]  نماز میں التحیات پڑھتے وقت اسلام علیک یا اسلام علینا کے فقرات ادا کرنا۔
"حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے منقول ہے کہ فرماتے تھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے درمیان تشہد اور تسلم کے. مگر دوسری حدیث میں بعد فراغت سلام آئی ہے۔"      ( ١٨٧٣ء، مطلع العجائب، ٥٨ )