تسوس

( تَسَوُّس )
{ تَسَوْ + وُس }
( عربی )

تفصیلات


سوس  تَسَوُّس

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣٥ء میں "عروقیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - (ہڈی وغیرہ کا) سڑنا یا گلنا، بوسیدگی، سڑ جانے کی حالت۔
"معلوم ہے کہ ناک کے جو فوں کے بالائی اجزا کا تسوس (caries) اور. بسا اوقات کیورنس سائینز کی عفونتی علقیت کا ذمہ دار ہوتا ہے۔"      ( ١٩٣٥ء، عروقیات، ٢٨١ )