تشاغب

( تَشاغُب )
{ تَشا + غُب }
( عربی )

تفصیلات


شغب  تَشاغُب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣٥ء میں "اودھ پنچ، لکھنؤ" میں ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - راستے سے ہٹنے کا عمل، روگردانی، پھر جانا؛ شور کرنا، جھگڑا کرنا؛ شور و غل۔
"اخبار نویس اپنے پروپیگنڈے یعنی تشاغب کحی اشرفیاں ہر ایک امیدوار کو مکھو شاہ سے پڑھوا کر دینا چاہتے ہیں۔"      ( ١٩٣٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٢٠، ٦:٢٩ )