تشجر

( تَشَجُّر )
{ تَشَج + جُر }
( عربی )

تفصیلات


شجر  شَجَر  تَشَجُّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٤٩ء میں "ابتدائی حیوانیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - درخت ہونے یا بننے کی کیفیت، درخت کی طرح ہونے کی حالت، (مجازاً) شاخ در شاخ ہونے کی جگہ۔
"محوریہ شاخوں کے ایک گچھے میں ختم ہو جاتا ہے جو اختتامی تشجر کہلاتا ہے۔"      ( ١٩٤٩ء، ابتدائی حیوانیات، ١١٨ )