تشحیز

( تَشْحِیز )
{ تَش + حِیز }
( عربی )

تفصیلات


حیز  تَشْحِیز

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٨٥ء میں "تہذیب الخصائل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تیزی (ذہن وغیرہ کی)، (کسی چیز کو) تیز کرنے کی حالت۔
 پیام صلح ادھر ہے تو ہے ادھر تشحیز نی کی شرع کے حق میں ہر ایک آفت ہے      ( ١٩٣١ء، بہارستان، ٥٥٣ )