تشریک

( تَشْرِیک )
{ تَش + رِیک }
( عربی )

تفصیلات


شرک  شِرْک  تَشْرِیک

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٧٧٤ء میں "شاہ میر، انتباہ الطالبین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - خدا کی ذات و صفات میں کسی کو شریک ٹھہرانا۔
 تشریک ہے تعطیل سے بے زار ہوز نہار توحید حقیقی سے ہو خوشنود ہمیشہ      ( ١٨٠٩ء، دیوان شاہ کمال، ١١٧ )
٢ - [ انجیل مقدس ]  جوتے کے تسمے سے بند کرنا۔ (اسٹین گاس)