مجلس شوری

( مَجْلِس شُوریٰ )
{ مَج + لِسے + شُو + را (ا بشکل ی) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مجلس' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر عربی سے ماخوذ اسم 'شوریٰ' لگانے سے حاصل ہوتا ہے۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٨٧٧ء کو "توبۃ النصوح" میں تحریراً مستعمل ہوا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - وہ مجلس جس میں انتظام کے متعلق صلاح و مشورہ کیا جائے۔ مجلس مشاورت۔
"ابلیس شدید ترین خائف ہے اپنی مجلس شوریٰ کے ساتھیوں سے کہتا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، فاران، کراچی، اپریل، ٢٢۔ )
٢ - ماہرین کی وہ مجلس جو امیر المومنین | خلیفہ المسلمین کو اہم امور میں مشورہ دیتی تھی۔
"حضرت عمر نے مجلس شوریٰ منعقد کی اور صحابہ سے خطاب کر کے کہا کہ "اگر آپ لوگ میری مدد نہ کریں گے تو کون کر لے گا?۔"      ( ١٨٩٨ء، الفاروق، ٢٨:٢ )