مجلس آرا

( مَجْلِس آرا )
{ مَج + لِس + آ + را }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مجلس' کے ساتھ فارسی مصدر 'آراستن' سے مشتق صیغہ امر 'آرا' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' اور 'صفت' مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق"میں مستعمل ہوا۔

اسم نکرہ
١ - جلتی ہوئی موم بتیاں؛ شراب؛ ایک سر کا نام۔ (جامع اللغات)
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - مجلس کو رونق دینے والا، مجلس منعقد کرنے والا۔
 مرصع کی ہو صدر ہے ہر فلک رہیں مجلس آرا ہو صف صف ملک      ( ١٦٥٧ء، گلشن عشق، ١٤ )