مجعول

( مَجْعُول )
{ مَج + عُول }
( عربی )

تفصیلات


جعل  مَجْعُول

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے اردو میں بعینہ مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠٩ء کو "شاہ کمال" کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - پیدا کیا ہوا، بنایا ہوا۔
"خود وجود ہی مجعول اور واجب کا مخلوق ہوتا ہے۔"      ( ١٩٤٠ء، اسفار اربعہ (ترجمہ)، ٧٥٦:١ )
٢ - جھوٹا بنایا ہوا، جعلی گھڑا ہوا۔
"اس وقت اس کے نام سے جو حکایات مشہور ہیں وہ مجعول ہیں۔"      ( ١٨٦٣ء، جوہر اخلاق (مقدمہ)،٢ )