عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'مجاہد' کے ساتھ 'ین' بطور لاحقہ جمع لگانے سے اسم 'مجاہدین' بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٥ء میں "مولوی نذیر احمد" نے "ترجمہ قرآن مجید" میں استعمال کیا۔
١ - مجاہد کی جمع، کافروں سے جہاد کرنے والے، دین کے لیے لڑنے والے، مردان غازی۔
"متعدد علماء و مجاہدین نے اپنی اپنی بساط کے مطابق سرگرمیوں کا اظہار کیا۔"
( ١٩٨١ء، مسلمانوں کی جدوجہد آزادی، ٤٣ )
٢ - شاہ اسمٰعیل شہید اور سید احمد شہید کی تحریک جہاد میں شمولیت کرنے والے۔
"بالاکوٹ میں مجاہدین اگرچہ شکست کھا گیے لیکن خاک سے جو چنگاری روشن ہوئی اس نے برصغیر کے مسلمانوں میں آزادی کی لہر دوڑا دی۔"
( ١٩٩٠ء، اکابرین تحریک پاکستان، ١١٢ )