مجتہد مطلق

( مُجْتَہِدِ مُطْلَقْ )
{ مُج + تَہِدے + مُط + لَق }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب توصیفی ہے، عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مجتہد' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'مطلق' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٨٦٧ء کو "نور الہدایہ" کے ترجمہ میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - [ فقہ ]  وہ مجتہد جو اصول میں کسی کا مقلّد نہ ہو، وہ مجتہد جسے اجتہاد مطلق کا درجہ حاصل ہوا ہو؛ مراد: ائمہ اربعہ یعنی امام ابوحنفیہ، امام شافعی، امام احمد بن حنبل میں سے کوئی ایک۔
"جو مجتہد مطلق نہ ہو اس کو لازم ہے تقلید کسی مجتہد مطلق کی ہے۔"      ( ١٨٦٧ء، نور الہدایہ (ترجمہ)، ١١:١ )