مجلسی زندگی

( مَجْلِسی زِنْدَگی )
{ مَج + لِسی + زِن + دَگی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مجلس' کے آخر پر 'ی' بطور لاحقہ نسبتی لگانے کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زندگی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٨ء کو "من کے تار" میں تحریراً مستعمل ہوا۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - اجتماعی زندگی یا معاشرت۔
"ان کے بروقت لکھے ہوئے خطوط اور ان کی مجلسی زندگی کے احوال بتاتے ہیں کہ انہوں نے زندگی کے کسی تجربے، کسی خیال اور کسی صورت حال کو فکری اور تخلیقی اعتبار سے ضائع نہیں ہونے دیا۔"      ( ١٩٨٧ء، اقبال عہد آفرین، ٣٣٩ )