محفوظہ

( مَحْفُوظَہ )
{ مَح (فتحہ م مجہول) + فُو + ظَہ }
( عربی )

تفصیلات


حفظ  مَحْفُوظ  مَحْفُوظَہ

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'محفوظ' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقہ تانیث لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٨٣ء کو "جغرافیہ گیتی" میں مستعمل ہوا۔

صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : مَحْفُوظ [مَح (فتحہ م مجہول) + فُوظ]
١ - حفاظت میں رکھا ہوا، حفاظت کیا ہوا؛ عمل داری میں لیا ہوا (ملک وغیرہ)
"مرکزی محکمہ ہائے محفوظہ و مثقلہ کے نظم و نسق میں وہی رواج قائم کیا جائے جو صوبوں کے لیے تجویز کیا گیا ہو۔"      ( ١٩٤٠ء، مسلم لیگ، ٨٥ )
اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - محفوظہ فوج: وہ فوج جسے لڑاءی سے الگ رکھا گیا ہو تاکہ بعد میں اسے بطور کمک بھیجا جائے، ریزرو فوج۔
"یہی نہیں بلکہ یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ محفوظہ (Reserve) کو ماسبق کے مقام سے کس سمت لے جایا جا رہا ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، تذکرۂ استخبارات، ٢٦ )