محفل آرائی

( مَحْفِل آرائی )
{ مَح (فتحہ م مجہول) + فِل + آ + را + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'محفل' کے ساتھ فارسی مصدر 'آراستن' سے مشتق صیغہ امر 'آرا' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب 'محفل آرائی' بنا۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٨٨٢ء کو "آفتاب داغ" میں مستعمل ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
جمع   : مَحْفِل آرائِیاں [مَح (فتحہ م مجہول) + فِل + آ + را + اِیاں]
١ - مجلس آراستہ کرنا، محفل سجانا، جلسہ منعقد کرنا، بزم آرائی۔
"کیا لطیفہ بازی اور محفل آرائی، پردہ ہے?. اصل امجد کون سا ہے. اب فیصلہ کون کرے۔"      ( ١٩٩٠ء، جدیدیت کی تلاش میں، ٣٥٦ )