بانٹ بخرا

( بانْٹ بَخْرا )
{ بانْٹ (ن مغنونہ) + بَخ + را }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'بانٹ' اور فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'بخرا' پر مستعمل مرکب ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔ ١٩٢٢ء میں "گوشۂ عافیت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - تقسیم، حصہ رسدی بٹوارا۔
"وہ ایک دن سب عزیزوں کو بلوا کر بانٹ بخرے کا مسئلہ پیش کرے گا۔"      ( ١٩٢٢ء، گوشۂ عافیت، ٦٨:١ )