مثنوئ معنوی

( مَثْنَوئِ مَعْنَوی )
{ مُث + نَوی + اے + مَع + نَوی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'مثنوی' کے آخر پر ہمزہ زائد لگا کر کسرہ صفت لگانے کے بعد اسم صفت 'معنوی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٧ء کو "اردو دائرہ معارف اسلامیہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - مولانا روم کی مثنوی کا نام۔
"پدر و مرشد اقبال شیخ نور محمد. علم و حکمت کی باتیں بڑے غور سے سنتے 'فصوص الحکم' اور 'مثنوی معنوی' کا درس ہوتا تو ہمہ تن گوش ہو جاتے۔"      ( ١٩٧٩ء، دانائے راز، ١٦ )