مثبت رویہ

( مُثْبَت رَوَیَّہ )
{ مُث + بَت + رَوَیْ + یَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق 'مثبت' کے بعد فارسی اسم 'رویہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٤ء، کو "وفاقی محتسب ادارے کی سالانہ رپورٹ برائے ١٩٨٤ء" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
جمع   : مُثْبَت رَوَیّے [مُث + بَت + رَوَیْ + یے]
جمع غیر ندائی   : مُثْبَت رَوَیّوں [مُث + بَت + رَوَیْ + یوں (و مجہول)]
١ - اچھا طریقہ، تعمیری انداز۔
"وہ اب تک کسی مثبت رویئے کو نہیں اپنا سکے ہیں۔"      ( ١٩٩٢ء، قومی زبان، کراچی، اکتوبر، ٢٥ )