بانٹنا

( بانْٹْنا )
{ بانْٹ (ن غنہ) + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


ونٹنین  بانْٹْنا

سنسکرت میں اصل لفظ 'ونٹنین' ہے۔ اردو میں اس سے ماخوذ 'بانٹنا' مستعمل ہے اور بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں 'حسن شوقی' کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - تقسیم کرنا، حصے لگانا۔ (فرہنگ آصفیہ، 359:1؛ نوراللغات، 551:1؛ شبد ساگر، 3433:7)
٢ - تھوڑا تھوڑا متعدد افراد کو دینا۔
"ابھی تو روپے بانٹ رہا ہوں۔"      ( ١٩٢٤ء، گوشۂ عافیت، ١٠:١ )
٣ - ٹکڑے یا بخرے کر کے حصے رسدی دینا یا لینا۔
 حسن سے بانٹ لیا عشق کا مسکن ہم نے گھر میں معشوق کا قبضہ ہے تو باہر اپنا      ( ١٩٢٥ء، شوق قدوائی، دیوان، ٤٤ )
٤ - (محسوس یا غیر محسوس شے کو) دو یا زیادہ اطراف میں پھیلانا۔
"بیک وقت دو اطراف توجہ بانٹنے کا مسئلہ کیا ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، لبیک، ٩٦ )
٥ - (حصہ لے کر یا شریک ہو کر) کم کرنا، گھٹانا۔
"ہماری خوشی بڑھاتی ہے رنج و غم کو بانٹ لیتی ہے۔"      ( ١٩٢١ء، مہدی، افادات مہدی، ١٧٨ )
٦ - (شریک کر کے) حصہ دینا، حصہ دار بنانا۔
 جو سخا پیشہ ہیں وہ بانٹ کر کھاتے ہیں سدا ان کو ملتا ہے اگر نان جویں کا ٹکڑا      ( ١٨١٨ء، عیش، دیوان، ٦٢ )
٧ - حصہ مختص یا مقرر کرنا۔
"عرب ملازمت کمپنی میں جو مسافروں کو جہاز پر بٹھاتا ہے اور ہر ایک کو جگہ بانٹتا ہے۔"      ( ١٩١٢ء، روزنامچۂ سیاحت، ٣٢:١ )
٨ - [ حساب ]  بڑے عدد کو چھوٹے عدد سے تقسیم۔
 بانٹ بس دو کے عدد پر آشکار خارج قسمت کو اوسط کر شمار      ( ١٨٧٩ء، مبادی الحساب منظوم، ٧ )
  • to divide
  • apportion
  • distribute
  • portion out
  • parcel out
  • divide into shares;  to dispose of
  • assign;  to participate
  • go shares in