رقیب روسیاہ

( رَقِیبِ رُوسِیاہ )
{ رَقی + بے + رُو + سِیاہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رقیب' کے آخر پر کسرہ صفت لگا کر فارسی اسما 'رو' اور 'سیاہ' لگا کر مرکب توصیفی 'رقیب روسیاہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - شدید رقابت رکھنے والا۔
"صابن تھا کہ خیال یار کی طرح پھسل پھسل جاتا، اور میل تھا کہ رقیب روسیاہ کی طرح پیچھا ہی نہیں چھوڑتا تھا۔"      ( ١٩٧٤ء، ہم یاراں دوزخ، ٧٦ )