خفیف المیزان

( خَفِیفُ الْمِیزان )
{ خَفی + فُل (ا غیرملفوظ) + می + زان }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'خفیف' کے ساتھ 'ال' بطور حرف تخصیص ملانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'میزان' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے ١٩٦٥ء میں "خلافت بنو امیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ایسا شخص جس کے نیک اعمال کا پلڑا قیامت کے روز میزان میں ہلکا ہو، (مراد) سخت گناہ گار۔
"قیامت کے دن خدائے تعالٰی کے سامنے حسین کے خون کے باب میں جس شخص کا محاسبہ کیا جائے گا وہ خفیف المیزان ہوگا۔"      ( ١٩٦٥ء، خلافت بنو امیہ، ١١١ )