خفیف ترین

( خَفِیف تَرِین )
{ خَفِیف + تَرِین }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'خفیف' کے ساتھ فارسی لاحقہ تفضیل کل 'ترین' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے ١٩٨٠ء میں "ماہ روز" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - کم سے کم، ذرا سا، نہایت معمولی۔
"اگر زندگی کے بچنے کا خفیف ترین امکان بھی موجود ہو تو اس سے فائدہ اٹھاتا ہے۔"      ( ١٩٨٠ء، ماہ روز، ١٢١ )