خلا پیما

( خَلا پَیما )
{ خَلا + پَے (ی لین) + ما }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خلا' کے ساتھ فارسی مصدر 'پیمودن' سے مشتق صیغہ امر 'پیما' بطور لاحق فاعلی ملانے سے مرکب بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٧٢ء میں "مشرب، کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : خَلا پَیماؤں [خَلا + پَے (ی لین) + ما + اوں (و مجہول)]
١ - خلائی جہاز میں پرواز کر کے زمین کی کشش ثقل کے علاقے سے اوپر خلاف میں جانے یا سفر کرنے والا شخص۔
"مسافر گاڑی میں ایک کاک پٹ ہوگا جس میں ایک خلا پیما اور اس کا ساتھی پائلٹ ہوگا۔"      ( ١٩٧٢ء، مشرب، کراچی، ١١ )