خلع بدن

( خَلْعِ بَدَن )
{ خَل + عے + بَدَن }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خلع' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'بدن' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٣٥ء میں "صحیفہ والا، عزیز لکھنوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - روح کا ایک جسم چھوڑ کے دورسے جسم میں منتقل ہو جانے کا عمل، روح کا ایک قالب سے دوسرے قالب میں لے جانے کا عمل۔
"کہتے ہیں کہ خلع بدن کا عمل اس کو خوف آتا تھا۔"      ( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٤٨:٦ )