خلعت پوش

( خِلْعَت پوش )
{ خِل + عَت + پوش (و مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خلعت' کے ساتھ فارسی مصدر 'پوشیدن' سے مشتق صیغہ امر 'پوش' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے ١٩٧٥ء میں "پردہ سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : خِلْعَت پوشوں [خِل + عَت + پو (و مجہول) + شوں (و مجہول)]
١ - قیمتی لباس پہننے والا، خلعت میں ملبوس۔
 عشق کے تانے بانے میں دل کو الجھائے رکھتے ہیں دنیا کے جلوت خانے میں ہم بھی خلعت پوش رہے      ( ١٩٧٥ء، پردہ سخن، ٧٢ )