تعزز

( تَعَزُّز )
{ تَعَز + زُز }
( عربی )

تفصیلات


عزز  اِعْزاز  تَعَزُّز

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٤٥ء میں "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - جاہ پسندی، مرتبے کا پندار، معزز بنانا۔
"جو شخص نفیس کپڑا بقصد تعزز پہنتا ہے خدا اس کو قیامت کے روز ذلت کا لباس پہنائے گا۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢٢٠:٣ )
٢ - باعزت ہونا، معزز ہونا، عزت، وقار۔
"آپ کے خاندانی تعزز کاج حال معلوم کر کے مجھے بڑی مسرت ہوئی۔"      ( ١٩٠٥ء، اقبال نامہ، ٣٠١:٢ )